PHILANTHROPIC ACTIVITIES
انفراسٹرکچر ڈیلوپمنٹ
انفراسٹرکچر ڈیلوپمنٹ میں ملک ریاض کا کردار
پاکستانی بلڈر اور متحرک ڈویلپر ملک ریاض وہ قوت ہیں جو جدید پاکستان کے تصور کو حقیقت میں بدل رہے ہیں۔ ان کی کمپنی بحریہ ٹاون کے تحت اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے مکمل ہوئے ہیں جو ایشاء کی سب بڑی نجی رہائشی سکیم ہے۔ رقبے اور انفراسٹرکچر کے لحاظ سے ان کی کمپنی براعظم میں سب سے بڑی کمپنی ہونے کا اعزار رکھتی ہے۔ ملک ریاض ایسے منصوبوں کو گرم جوشی سے تکمیل کرنے کے حوالے سے جانے جاتے ہیں جو انفراسٹرکچر کو بڑھانے کے ساتھ ملکی ترقی میں بھی مثبت اثر ڈالیں۔
بحریہ ٹاون عالمی معیار کی کمیونٹیز کو فروغ دینے، بے مثال سرمایہ کاری کے مواقع ، مہارت سے بنے شاھراہوں کے جال، منفرد اور امتیازی عمارتوں اور مشہور تعمیرات فراہم کرنےکی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ یہ رہائشی اسکیمیں جو خود میں شہروں کے حجم کے برابر ہیں، پاکستان میں پہلی بار ایک جدید عالمی طرززندگی کو متعارف کروایا ہے۔ یہ منصوبے اپنے مکمل انفراسٹرکچر کے ساتھ بین الاقوامی شناخت حاصل کرچکے ہیں جن میں گرڈ اسٹیشن، اسپتال ، اسکول ، تفریحی سہولیات، شہری سہولیات، سیکورٹی اور ایمرجنسی سروسز شامل ہیں۔
ہزاروں خاندان ان محفوظ گیٹڈ کمیونٹیز میں پرامن اور پر آسائش زندگی گزارنے کے تجربے سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ ملک ریاض کی طرف سے مقامی ترقیاتی منصوبوں پر اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جن میں کم قیمت عوامی ولاز سے لیکر پرآسائش بنگلے شامل ہیں۔ بحریہ گالف سٹی، گارڈن سٹی، جے وی ڈی اینڈ بی ویلی، بحریہ آئیکون اور اس جیسے بڑے منصوبوں کی مدد سے ایک ایک ارب مربع فیٹ کے رقبے پر دس لاکھ سے زائد لوگوں کو رہائش فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ ان اسکیموں کے پراجیکٹ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے پاس 5۔6 ارب سے زائد مالیت کا سازوسامان ہے۔ یہ مشینری نہ صرف بحریہ ٹاون کے بنیادی سٹرکچر کی تعمیر کی ضروریات کو پورا کرتی ہے بلکہ ملحقہ کمیونٹیز کی تعمیر و ترقی میں بھی مدد فراہم کرتی ہے۔ بیرونی سرمایہ کاری اور متفرق منصوبوں کے انفراسٹرکچر کو بنانے اور مضبوط کرنے کے لیے مشہور بین الاقوامی ڈیولپرز کو بے تابی سے مدعو کیا جاتا ہے۔
سب سے بڑے قومی بلڈر ملک ریاض نجی اور سرکاری شعبوں میں مختلف سرمایہ کاری کے زریعے ملکی انفراسٹرکچر کو وسیع کرنے کے لیے پراعظم ہیں۔ اس وقت کراچی میں پہلا بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم پر 25 ارب روپے کی رقم خرچ کرنے کا منصوبہ تیار ہے جو کراچی کے شہریوں کے لیے سفر کرنے کا ایک محفوظ اور سستا زریعہ ثابت ہو گا۔ پاکستان میں یہ میٹرو بس سسٹم عام شہریوں کو سہولت مہیا کرنے کے لیے سرکاری انفراسٹرکچر کی ترقی میں پہلی نجی سرمایہ کاری ہے۔
ملک ریاض کا یہ یقینی جذبہ واضح طور پر ان کے رہائشی منصوبوں اور شاندار انفراسٹرکچر کی ترقی میں نظر آتا ہے جس سے سالانہ 70 لاکھ گھروں کی بھاری کمی کو پورا کرنے کی نیک نیتی سے کوشش کی جا رہی ہے۔ ان منصوبوں نے ایسی سہولیات متعارف کروائی ہیں جو بہت سی گیٹڈ کمیونٹیز کی پہنچ سے باہر ہیں اور جو امریکہ سے لے کر برازیل تک بہت مشہور ہو چکی ہیں۔ ملک ریاض کے لیے اب بھی بہت کچھ حاصل کرنا باقی اور بہت سے نئے افق کی دریافت کرنا باقی ہے۔