خیرات و عطیات


اللہ تعالی کی خوشنودی کے حصول کی خاطر لوگ ہر ممکن موقع سے فائدہ اٹھاتے ہیں جس سے وہ اپنے رب کی رضا اور قربت حاصل کریں۔ ایسے ہی ایک انسان ملک ریاض ہیں جو کہ سب سے بڑے رئیل اسٹیٹ ڈویلپر اور نامور سماجی رضاکار ہیں۔ وہ معاشرتی فلاح بہبود کے لاتعداد منصوبوں کو شروع کرچکے ہیں جو عوام الناس کے لیے انتہائی فائدہ مند ہیں۔ انتہائی ضرورتمندوں کی مدد کے لیے وہ ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں خواہ وہ قدرتی آفات ہو یا انہونی صورتحال۔
حال ہی میں بحریہ ٹاون کے طرف سے فوجی آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں ہونے والے مقامی مہاجرین کو پانچ ارب روپے کمپنی کے بانی ملک ریاض کی طرف سے فراہم کیے گئے۔ ایک مخلص درخواست بھی کمپنی کی طرف سے پیش کی گئی جس میں گزارش کی گئی کہ ان تمام مقامی مہاجرین کی ذمہ داری انکو سونپی جائے۔ اسی طرح وزیر اعلی پنجاب کو آئی ڈی پیز کی بہبود کے لیے پانچ کروڑ کا چیک دیا گیا۔ اس کے علاوہ اس عظیم آدمی کی طرف سے بلوچستان کے ضلع آوارن میں آنے والے افسوسناک زلزے کےمتاثرین کےلیے مالی امداد اور مفت گھربنا کر دینے کا وعدہ کیا گیا۔
بے کس اور ضرورتمندوں کی لامحدود امداد میں سے یہ صرف چند ایک ہیں۔ پاکستان میں سب سے خطرناک آنے والے سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد متاثرین سیلاب کی مدد اور بحالی کے لیے ملک ریاض نے اپنے 75 فیصد اثاثہ جات دینے کی فراخدلانہ اور انتہائی غیر معمولی پیشکش کی۔ ان کی جابب سے اتنی غیرمعمولی پیشکش کو مغربی میڈیا کی طرف سے بھی بہت سراہا گیا۔ اس عظیم آدمی کا حوصلہ یہاں ختم نہیں ہوتا، انہوں نے صومالی قزاقوں سے بحری جہاز کے عملے میں شامل 7 پاکستانیوں کو بازیاب کروانے کے لیے 13 کروڑ روپے فراہم کیے۔ ان لوگوں کو ڈ یڑھ سال سے زیادہ عرصے سے یرغمال بنا رکھا تھا۔
اس کے علاوہ ملک کی بہت سے اداروں اور آرگنائزیشنز ملک ریاض سے مستقل عطیات وصول کر رہی ہیں۔ ان میں ایس او ایس ویلج اور گوشہِ سکوں ہے جو یتیم بچوں اور بوڑھے لوگوں کو اپنی نوعیت کا منفرد محفوظ گھرفراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ملک ریاض بہت سے ٹرسٹ، ہسپتال اورسکولوں کی مالی مدد کرتے ہیں، وہ صحیح معنوں میں یقین رکھتے ہیں کہ خالق کے شکر کا اظہار دوسروں کی غم خواری کرکے کیا جاسکتا ہے۔