کمیونٹی ویلفئیر


ذاتی مفادات کے لیے کام کرنا ایک قدرتی فعل ہے ۔ایشاء کے سب سے بڑے رئیل اسٹیٹ ڈیولپر ملک ریاض کی مثال ان چند لوگوں کی سی ہے جو روائیتی حدوں کو پار کرتے ہوئے پورے معاشرے کی بہتری کے لیے کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنے ہاوّسنگ منصوبوں میں “معیاری زندگی سب کے لیے” کے تصور پر عمل کیا ہے اور جدید پاکستان کے خواب کو حقیقت کا روپ دیا ہے۔ ان کے منصوبے بلاشبہ سوسائٹی کی سماجی اور معاشی ضرورتوں کو پورا کرتے ہیں اور اس انداز میں کام کرتے ہیں کہ ماحول کو تحفظ ملے۔
ملک ریاض کے ان منصوبوں میں ہمیشہ محفوظ گیٹڈ کمیونٹی کے باہمی مفاد اور اس سے ملحقہ مقامی آبادیوں کی بہبود ترجیح پر رہی ہے۔ دسترخوان، یتیم خانے، اجتماعی شادیاں، مفت طبی پروگرامز، مفت تعلیم اور قیدیوں کی رہائی جیسے اقدامات سے لوگوں کی زندگیوں میں بہتری لانے کے لیے بڑا حصہ ڈالا ہے۔ یہ تہذیب شہری اقدار کو فروغ دیتی ہے اور معاشرے میں اعلیٰ رواج کو قائم کرتی ہیں۔ عالمی معیار اور بین الاقوامی تقاضوں کے مطابق ترقیاتی کام ملحقہ سوسائٹیز کی ترقی میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
مقامی کمیونٹیز کے اراکین کے ساتھ باہمی تعاون اور وسیع تعلقات قائم کرنے کی کوششیں نئے اقدامات اور نئے مقامات میں داخلے کا زریعہ بنتی ہیں۔ کمیونٹی ممبرز کا یہ اعتماد اور سہارا کمییونٹیز کو اس طرح بدلنے میں مدد کرتا ہے کہ پورا معاشرہ مستفید ہو۔ ملک ریاض پاکستان کودنیا کی صف اول کی قوم بنانے کے لیے پرعظم ہیں اور بہتر اور روشن مستقبل کے لیے خود کو عوام کے اعتماد کے محافظ سمجھتے ہیں۔